Yeh Kehti Thi Ghar Ghar jakar Halima

 نعت شریف 

یہ کہتی تھی گھر گھر میں جا کر حلیمہ 

میرے گھر میں خیر الورٰی آ گئے ہیں

 

بڑے اوج پر ہے میرا مقدر 

میرے گھر حبیب خدا آ گئے ہیں 


اٹھی چار سو رحمتوں کی گھٹائیں 

معطر معطر ہیں ساری فضائیں 


خوشی میں یہ جبریل نغمے سنا ئیں 

وہ شافع روز جزا آ گئے ہیں 


یہ ظلمت سے کہہ دو کہ ڈیرے اٹھا لے

کہ ہیں ہر طرف اب اجالے اجالے 


کہا جن کو حق نے سراجا منیرا

میرے گھر وہ نور خدا آ گئے ہیں 


یہ سن کر آ پ کا آ ستانہ 

ہے دامن پسارے ہوئے سب زمانہ 


نواسوں کا صدقہ  نگاہ کرم ہو 

ترے در پر تیرے گدا آ گئے ہیں 


مقرب ہیں بے شک خلیل ونجی بھی 

بڑی شان والے کلیم و مسیع بھی 


لئے عرش نے جن کے قدموں کے بوسے 

وہ امی لقب مصطفیٰ آ گئے  ہیں 


نکیر یں  جب میری تربت میں آ کر 

کہیں گے  زیارت کا مژدہ سنا کر 


اٹھو بہر تعظیم نور الحسن اب 

لحد میں رسول خدا  آ گئے ہیں